جوۓلینڈ پر ایک عام آدمی کی رائے۔ خالد میر
فلموں کے متعلق میں وہی راۓ رکھتا ہوں جو 'ڈرٹی پکچر' میں ودیا بالن نے بتائی ہے۔ کیوں کہ اچھے خیال، اچھی کہانیاں تو کتابوں میں ہی مل جاتی ہیں لیکن ہر عام آدمی کی کتاب سے دوستی نہیں ہوتی اس لیۓ کچھ بہت سے اچھے خیالات اچھی کہانیوں کو عوام تک پہنچانے کے لیۓ 'عوامی میڈیم' کا انتخاب کیا جاتا ہے جس میں سے فلم ایک اہم میڈیم ہے۔ میں بھی چونکہ عام آدمی ہوں، کتابوں سے زیادہ 'اسکرین کی دنیا' سمجھ آتی ہے، اس لیۓ غالب اور منٹو کی سوانح حیات پڑھنے کے بجاۓ ان کی زندگی پر بنی فلمیں پسند کرتا ہوں۔ حال ہی میں پاکستانی فلم 'جواۓلینڈ' پر پابندی والے نعرے دیکھ کر اس فلم کو دیکھنے کا تجس